فضیلۃ الشیخ عبد الحفیظ ناصر محمود حفظہ اللہ

استاد کا تعارف

نام:

فضیلۃ الشیخ عبد الحفیظ ناصر محمود حفظہ اللہ

تعلیم (متخرج):

حفظ قرآن، درس نظامی، وفاق المدارس، ایم فل سکالر

مضامین اور مصروفیت:

مصروفیت: تدریس۔ جامعہ محمدیہ شکار پوری گیٹ بہاولپور سابقاً۔ شیخ الحدیث جامعہ تعلیم الاسلام مرکز سعد بن ابی وقاص۔ کھچی والا۔ حالیاً۔

مضامین: استاد محترم ہمارے ہاں ’’جامع الترمذي‘‘ کی تدریس نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں۔

سٹوڈنٹس آف التبیان کو نصیحت: عمومی طور پر ترمذی پڑھتے وقت زیادا توجہ رواۃ پر دی جاتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس میں احادیث کی تعداد مناسب سی ہے جس کی وجہ سے یاد کرنا اور رکھنا آسان ہے۔ 

امام ترمذی نے اس کتاب کو بہت جامع رکھنے کے ساتھ ساتھ مختصر رکھنے کا بہت کمال اہتمام کیا ہے۔ کتب ستہ میں سے صحیح البخاری اور سنن ترمذی ہی صرف ایسی دو کتابیں ہیں جن پر جامع کا لفظ بولا جاسکتا ہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ سنن ترمذی کی ایک خوبی ایسی بھی ہے جس کی وجہ سے وہ صحیح البخاری سے بھی ممتاز ہے۔ اور وہ ہے سہل انداز سے مسائل اخذ کرنا۔ یعنی ترجمۃ الباب اور حدیث کی موافقت بالکل سادہ ہے جس سے عام شخص بھی سمجھ سکتا ہے۔

اور سنن ترمذی حدیث کے ساتھ ساتھ فقہ کی بھی کتاب ہے اس میں ہر باب میں ایک دو احادیث کے ساتھ ائمہ کے اقوال اور اسی موضوع پر دوسرے صحابہ سے جو روایات مروی ہیں ان کی طرف بھی اشارہ کردیتے ہیں۔

سنن ترمذی سے استفادہ کرنے کیلئے امام ترمذی کے منہج اور ان کی اصطلاحات کو سمجھنا ضروری ہے۔ اور یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ امام ترمذی رواۃ پر حکم لگانے میں متساہل بھی ہیں جس کی وجہ سے حدیث کی صحت و ضعف کی جانچ پڑتال کیلئے دوسرے ائمہ کی ضرورت رہتی ہے۔

کتاب میں اکثر روایات حسن ہیں، جبکہ کچھ ضعیف بھی ہیں۔ اس کی بہترین عربی شرح ’’تحفة الأحوذي‘‘ ہے۔ جس کا اردو ترجمہ بھی مارکیٹ سے مل جاتا ہے۔ 

اس پوسٹ کو آگے شئیر کریں