فضیلۃ الشیخ طلحہ بن اَفضل عارفی حفظہ اللہ

استاد کا تعارف

نام:

فضیلۃ الشیخ طلحہ بن اَفضل عارفی حفظہ اللہ۔

تعلیم (متخرج):

حفظ القرآن، درس نظامی، وفاق المدارس۔

مضامین اور مصروفیت:

مصروفیت: تدریس وخطابت

مضامین: استاد محترم ہمارے ہاں ’’فقه السنة‘‘ کی تدریس نہایت خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں۔

سٹوڈنٹس آف التبیان کو نصیحت: فقہ اسلامی تا ابد رہنے والی ہے۔ اسے زندہ مسائل سے واسطہ ہے۔ اور انسانوں کی تہذیب وثقافت کو بہتر اور بامقصد بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔

اس سے استفادہ کیسے ممکن ہے ؟

بہت سے مسائل جو شریعت میں واضح اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں اور جن کو  سمجھنے کے لئے  کسی فقیہ یا محدث و مجتہد کے اجتہاد واستنباط کی ضرورت نہیں ہوتی .ان سے مستفید ہونا نہایت آسان اور سادہ  ہے. کیونکہ یہ براہ راست ہمیں قرآن وسنت سے حاصل ہوتے ہیں. لہذا اس کیلیے قرآن و سنت کو غور و فکر سے پڑھنا اور ان پر تدبر کرنا چاہیے .

جو مسائل قرآن وسنت میں غیر واضح یا نئے ہیں ان میں علماء وفقہاء کی آراء و فتاوی سے مستفید ہونا چاہیے۔ کیونکہ وہ ان کا حل کتاب وسنت سے ہی علت تلاش کرکے دیتے ہیں اور صحیح حکم بھی بتا دیتے ہیں۔

فقہی مسائل کے اصلی مأخذ قرآن اور حدیث ہیں، پھر مسائل یا تو ان دو اصول میں واضح و صریح ہونگے ، یا پھر انہی کی روشنی میں اجماع یا قیاس کے زریعے ثابت ہوں گے۔اس لیے ضروری ہے کہ پہلے ان مسائل کا حکم قرآنی آیات اور احادیث نبوی میں تلاش کیا جائے. 

فقہ کے مسائل کا ثبوت ان کے اصول سے معلوم کرنے کیلیے احکام فرعیہ میں کتب فروع سے تعاون لیا جائے.

 کسی آدمی کی علم فقہ میں مہارت کے لیے ضروری ہے کہ اس کے پاس اپنی تائید میں اللہ اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کے فرامین موجود ہوں۔البتہ اس راہ میں احتیاط بھی بہت ضروری ہے کہ کہیں مسائل شرعیہ کے دلائل کی تلاش میں غلطی نہ لگ جائے،اس لیے اس موضوع پر تصنیف کردہ کتب کا مطالعہ کرنا چاہیے.

علم فقہ میں صحیح معنوں میں مہارت تب ہوگی جب علم اصول فقہ پر بھی مہارت ہو .

اس فن میں معاون کتب:

1 : طلبہ عزام کیلیے  امام شوکانی علیہ الرحمہ کی فقہی مسائل پر مبنی مختصر مگر جامع کتاب الدرر البهية اور اسکی شرح فقه الحديث (2 جلدیں )  جو حافظ عمران ایوب لاہوری حفظه الله کی تصنیف لطیف ہے , بہت عمدہ کتاب ہے.

2: سید سابق مصری علیہ الرحمہ کی تصنیف فقه السنة ، اس کا اردو ترجمہ بھی ہوچکا ہے, پروفیسر ڈاکٹر عبدالکبیر محسن حفظه الله نے اسکا ترجمہ کیا ہے جو دو جلدوں میں مکتبہ اسلامیہ لاہور نے علامہ البانی علیه الرحمة کی تحقیق کے ساتھ شائع کیا ہے.

3: ابو مالک کمال بن سید سالم حفظه الله کی تصنیف "صحیح فقه السنة و أدلته  و توضیح مذاھب الأئمة” . جو پانچ جلدوں میں ہے. اس کتاب کا اردو ترجمہ ادارہ علوم اثریہ فیصل آباد کی طرف سے فضیلة الشيخ علامہ ارشاد الحق اثری حفظه الله کی زیر نگرانی کیا جا رہا ہے اور ایک جلد ” صحیح فقہ السنۃ ” کے نام سے شائع ہو چکی ہے .

4: حافظ الدنیا احمد بن علی ابن حجر العسقلانی علیہ الرحمہ کی تصنیف ” بلوغ المرام من أدلة الأحكام ”  اس کتاب میں وہ احادیث جمع کی گئی ہیں جن کا تعلق احکام و مسائل ہے . اسکی اردو شروحات میں شیخ الحدیث حافظ عباس انجم گوندلوی علیہ الرحمہ کی شرح ” تفہیم الاسلام شرح بلوغ المرام” اور فقیه العصر علامہ محمد بن صالح العثیمین علیہ الرحمہ کی شرح کا اردو ترجمہ و تلخیص جو مولانا آصف نسیم حفظه الله نے کی ہے بہترین شروح ہیں.

5: اسی طرح مدارس اسلامیہ کے نصاب میں امام شوکانی علیہ الرحمہ کی کتاب الدرر البہیہ کی شرح ” الروضة الندية ” ہے جو الامام ابو الطیب صدیق حسن بن علی بن لطف الله الحسينی البخاری القنوجی المعروف نواب صدیق حسن خان  کی تصنیف ہے. یہ کتاب عربی زبان میں ہے. 

6: امام ابو البرکات مجد الدین عبدالسلام بن ابی القاسم الحرانی ابن تیمیہ علیہ الرحمہ کی تصنیف ” منتقی الأخبار من حديث سيد الأخيار . یہ کتاب احادیث احکام کی سب سے بڑی کتاب ہے جس میں تقریبا 5 ہزار احادیث احکام درج کی گئی ہیں . اس کتاب کا اردو ترجمہ "حدیقة الأزهار ” کے نام سے مولانا محمد داود راغب رحمانی نے کیا ہے .

7: مذکورہ بالا کتاب کی شرح ” نیل الأوطار من أسرار منتقی الأخبار” جو کہ امام محمد بن علی الشوکانی کی تصنیف ہے. امام شوکانی کی اس کتاب کا اردو ترجمہ رفیع الله شهاب نے احکام الأحادیث کے نام سے کیا ہے.

8: امام حافظ تقی الدین ابو محمد عبدالغنی بن عبدالواحد المقدسی علیہ الرحمہ کی تصنیف ” عمدۃ الأحکام من کلام خیر الأنام ” .

 انہوں نے صرف صحیح بخاری وصحیح مسلم سے احادیث کا انتخاب کر کے احادیث کوفقہی ترتیب سے جمع کیا ہے ۔ یہ کتا ب 107ابواب اور 410 صحیح احادیث پر مشتمل ہے اور اکثر دینی مدار س میں شامل نصاب ہے ۔

اس کتاب کی سب سے بہترین اردو شرح محترم حافظ فیض الله ناصر کی شرح ہے .

9: سنن ابی داود

10 : الجامع الصحیح للبخاری المعروف صحیح بخاری

سنن ابی داود اور صحیح بخاری حدیث کے ساتھ ساتھ فقہ کی کتب بھی ہے .

سٹوڈنٹس آف التبیان کیلیے نصیحت:

جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں پڑھتے ہوئے درجہ ثانیہ میں ہم نے حدیث کی کتاب بلوغ المرام شیخ محترم مولانا حافظ عثمان لطیف حفظه الله سے کتاب مکمل کی . اور تکمیل کے پروگرام میں استاد گرامی مولانا مفتی فیصل الرحمن ہزاری حفظه الله کو بھی دعوت دی . اس پروگرام کے اختتام میں ہم گزارش کی کہ ہمیں کوئی نصیحت فرمائیں ۔

اسی طرح ایک مجلس میں شیخ المشائخ مولانا حافظ خالد بن بشیر مرجالوی حفظه الله شیخ الحدیث جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ  سے کہا کہ کوئی نصیحت فرمائیں تو دونوں مجلسوں میں مشائخ نے جو نصیحت کی وہی نصیحت ہم بھی کرنا چاہیں گے .

عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ ، قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ” اتَّقِ اللَّهَ حَيْثُمَا كُنْتَ، وَأَتْبِعِ السَّيِّئَةَ الْحَسَنَةَ تَمْحُهَا، وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ ( جامع ترمذي : 1987) 

سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تو جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالی سے ڈر ، برائی کے بعد نیکی کر ،نیکی برائی کو مٹادے گی اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آ ۔

 عَنْ مُعَاذٍ ، أَنَّهُ قَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوْصِنِي. قَالَ : ” اتَّقِ اللَّهَ حَيْثُمَا كُنْتَ ". أَوْ : ” أَيْنَمَا كُنْتَ ". قَالَ : زِدْنِي. قَالَ : ” أَتْبِعِ السَّيِّئَةَ الْحَسَنَةَ تَمْحُهَا ". قَالَ : زِدْنِي. قَالَ : ” خَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ ". (مسند احمد : 22059) 

سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا اے اللہ کے  رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم) مجھ کو کوئی نصیحت فرمائیے : تو آپ نے ارشاد فرمایا : تو جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالی سے ڈر ، معاذ نے کہا مزید کوئی نصیحت فرمائیے , تو آپ نے فرمایا : برائی کے بعد نیکی کر ،نیکی برائی کو مٹادے گی  . تو کہا مزید نصیحت فرمائیے تو آپ نے فرمایا :لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آ ۔ یعنی اس حدیث میں تین نصیحتیں کی گئی ہیں:

1:اللہ تعالی کا تقوی اختیار کرنے کی

2:برائی کے بعد نیکی کرنے کی 

3:لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنے کی.

اس پوسٹ کو آگے شئیر کریں